۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
مراجع+ رئیسی

حوزہ/ صدر مملکت سے ملاقات میں مراجع تقلید اور علمائے کرام نے مہنگائی کے مسائل کے حل کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے حکومت سے معیشت، ثقافت، عفت اور حجاب پر توجہ دینے کا مطالبہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر مملکت ایران حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی نے اپنے قم المقدسہ کے دو روزہ دورے کے دوسرے دن مراجع تقلید اور علمائے کرام سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں انہوں نے صدر مملکت کو ثقافتی، اقتصادی اور بین الاقوامی مسائل پر مختلف سفارشات پیش کیں۔

معاشی مسائل کا حل اور بینکوں میں سود کا خاتمہ اور ثقافتی مسائل پر توجہ دینا حکومت کی ترجیح ہونی چاہیے

اپنی ان ملاقاتوں کے آغاز میں انہوں نے آیت اللہ نوری ہمدانی سے ملاقات کی۔

حضرت آیت اللہ نوری ہمدانی نے اس ملاقات میں کہا: مالک اشتر کے نام امیرالمومنین حضرت علی علیہ السلام کا خط جو کہ "گڈ گورننس کا نمونہ" ہے، حکام کو اس پر غور کرنا چاہیے۔ اس خط میں حضرت علی علیہ السلام نے مالک اشتر کو ایک حاکم کی حیثیت سے نصیحت کی ہے کہ اپنے دل کو لوگوں کی محبت سے بھرو، عوام کے مسائل حل کرو اور جان لو کہ دین کے ستون اور دشمنوں کے مقابلے میں تمہاری ڈھال یہی لوگ ہیں اور یہ لوگ یا تو تمہارے دینی بھائی ہیں یا آپ کے جیسے ہیں (یعنی انسانیت میں مشترک ہیں)لہذا آپ ان لوگوں کے ذمہ دار ہیں۔

اس مرجع تقلید نے لوگوں کی خدمت اور ان کے حالات زندگی کو بہتر بنانے کو حکومت کا اولین فرض اور ترجیحات میں سے قرار دیتے ہوئے کہا: لوگ معاشی معاملے میں مشکلات کا شکار ہیں اور اس مسئلے کو حل کیا جانا چاہیے اور بازار کے ضابطے اور نگرانی پر مزید توجہ دینا چاہیے۔

حضرت آیت اللہ نوری ہمدانی نے آخر میں کہا: میں آپ کی کامیابی اور عوام کے مسائل کے حل اور اس انقلاب اور نظام و رہبر معظم کے لیے دعا گو ہوں۔

حکومت کو ثقافتی مسائل پر غور کرنا چاہیے

حضرت آیت اللہ سبحانی نے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام والمسلمین سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات میں انہیں ثقافتی مسائل پر غور کرنے پر خصوصی توجہ دینے کا تقاضا کیا۔

انہوں نے کہا: حجاب اور عفت سمیت باقی ثقافتی مسائل پر حکومت کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں انقلابی اور دین کے ہمدرد رکھنے والے افراد کا انتخاب کرکے اس مشکل کا علاج کرنا چاہیے۔

مذہبی ثقافت پر کم توجہی نے معاشرے میں ناپسندیدہ اثرات چھوڑے ہیں

حضرت آیت الله علوی گرگانی نے حجت الاسلام و المسلمین رئیسی کے ساتھ ملاقات میں کہا: لوگوں سے روبرو ہو کر ملاقات کرنا اور لوگوں کے مسائل سے آگاہی بہت شائستہ اور قابلِ تحسین عمل ہے۔

اس مرجع تقلید نے حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے ایک روایت نقل کی جنہوں نے حق و باطل کے درمیان فاصلہ کو چار انگلیاں قرار دیا اور فرمایا: "جو کچھ سنا جاتا ہے اس کے غلط ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے لیکن جو نظر آتا ہے اور آنکھ سے مشاہدہ کیا جاتا ہے وہ حق کے قریب ہوتا ہے"۔ اس لیے آپ کی لوگوں کے درمیان موجودگی ان کے مسائل سے بہتر طور پر آگاہی اور ان کے حل میں مدد کرتی ہے۔

حضرت آیت الله علوی گرگانی نے کہا: پانی کا مسئلہ اور ملک کے آبی وسائل کا انتظام بہت اہم ہے لہذا ہم بعض علاقوں میں جہاں پانی کی کمی کا مسئلہ نہیں ہے وہاں بھی ہم مناسب انتظام کا فقدان دیکھتے ہیں جس کے لیے حساسیت دکھانے اور انہیں احسن انداز میں اپنی ذمہ داری نبھانے کی تلقین کی ضرورت ہے۔اسی طرح ایک اور مسئلہ جو ملک میں بہت اہم ہے وہ زراعت کا مسئلہ ہے۔ یہ لوگ ضرورت مند ہیں اور آپ کو انہیں پانی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ان کسانوں اور کھیتی باڑی کرنے والوں کے مسائل کو حل کرنے کا بھی سنجیدگی سے خیال رکھنا چاہیے۔

آخر میں انہوں نے غیر مناسب مذہبی ثقافتی صورت حال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: "معاشرے میں مذہبی ثقافت کے مسئلے پر توجہ نہ دینے سے معاشرے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں جس کے لیے مناسب منصوبہ بندی اور فوری اقدام کرنا ضروری ہے۔

مہنگائی کے مسئلے کو یکسر حل کیا جائے

حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی نے صدر مملکت سے ملاقات کے دوران معاشرے میں امید پیدا کرنے کو ملک کی ترقی کا سب سے اہم مسئلہ قرار دیا اور کہا: لوگ ملکی مسائل کے حل کے لئے آپ سے پر امید ہیں۔

اس مرجع تقلید نے ملک میں مہنگائی کے مسئلے کو بنیادی طور پر حل کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کیا اور کہا: کچھ سرکاری کمپنیاں خود مہنگائی کا باعث بن رہی ہیں لیکن کچھ نااہل تاجر بھی مہنگائی کو ہوا دے رہے ہیں لہذا ان تمام مسائل کو حل کرنا وقت کی اہم اور فوری ضرورت ہے۔

حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی نے بینکاری نظام کے بارے میں لوگوں کی شدید شکایات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بد قسمتی سے بینک حکومتی منظوریوں پر توجہ نہیں دیتے اور ملک کے بینکاری نظام کی اصلاح کے لیے بنیادی سوچ و بچار کی ضرورت ہے۔

آخر میں آیت اللہ مکارم شیرازی نے کہا: میں عوام اور ملک کے مسائل کے حل میں آپ کی کامیابی کے لیے دعا گو ہوں۔

جو اپنا فرض ادا کرے گا خداوندِ متعال بھی اس کی مدد کرے گا

حضرت آیت الله شبیری زنجانی نے صدر مملکت سے ملاقات میں عوام کے مسائل کے حل کی امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا: جو اپنا فرض ادا کرے گا خداوندِ متعال بھی اس کی مدد کرے گا۔

اس مرجع تقلید نے کہا: دعاگو ہوں کہ خداوندِ متعال آپ کی ان تمام مسائل کو حل کرنے میں مدد کرے۔

تمام ممالک کو بھی ہمارے ساتھ شائستہ سلوک کرنا چاہیے

حضرت آیت اللہ جوادی آملی نے حجۃ الاسلام و المسلمین سید ابراہیم رئیسی سے ہونے والی ملاقات میں مختلف میدانوں میں ملکی خود کفالت کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے کہا: ہم کبھی بھی دنیا کے دروازے اپنے اوپر بند نہیں کرتے، ہمیں کسی سے خواہ مخواہ کی کوئی مشکل نہیں ہے اور ہم تمام ممالک کے ساتھ بات چیت کے لئے آمادہ ہیں لیکن انہیں بھی ہمارے ساتھ ادب کی رعایت کرتے ہوئے شائستہ سلوک کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا: خداوندِ متعال نے انسان کو "کریم" خلق کیا ہے "وَلَقَدْ کَرَّمْنا بَنِی آدَمَ"، اس آیت کی بنا پر بھی چونکہ خداوند متعال نے انسان کو محترم اور باوقار شمار کیا ہے لہذا حکومتی مسائل میں بھی اس چیز کا خیال رکھا جائے اور ہمیشہ انسانی وقار کو اولویت دی جائے۔

اس مرجع تقلید نے کہا: حکام کو چاہیے کہ وہ لوگوں کی خدمت کے لئے اپنی بھرپور کوشش کریں اور جان لیں کہ مدیریت، نظم و نسق اور معاشیات ایک علمی کام ہے لہذا کسی بھی منصب پر موجود ہر شخص کو کوشش کرنی چاہیے کہ لوگ عزت و وقار کے ساتھ زندگی بسر کریں کیونکہ غربت کا مطلب صرف مال کا نہ ہونا اور ناداری نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: اسلام کسی بھی نادار شخص کو "فقیر" نہیں کہتا بلکہ اسلامی ثقافت میں غریب وہ ہے جو اپنے آپ کو باوجود صلاحیت رکھنے کے کسی کام کے قابل نہیں پاتا تو اب معاشرے میں موجود ایسا شخص کسی پر اعتبار نہیں کرے گا۔ قرآن کریم کے مطابق اقتصاد اور معاشیات کسی بھی معاشرے کی بغاوت اور قیام کا سبب بنتا ہے اگر معیشت خراب ہو گی تو گویا معاشرے کی ریڑھ کی ہڈی مشکل میں ہے تواس وقت اسے دوسروں کو تاوان دینا پڑے گا۔

معیشت اور مہنگائی سے متعلق لوگوں کے خدشات دور کرنے کی ضرورت ہے

حضرت آیت اللہ صافی نے صدر مملکت سے اپنی ملاقات کے دوران صدر مملکت اور ان کی حکومت کی خدمات کا شکریہ ادا کیا اور کہا: ملکی صدارت بہت سنگین اور مشکل ذمہ داری ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور معصومین علیہم السلام کے توسل سے ملک کو بہترین طریقے سے سنبھالنے میں کامیاب ہوں گے اور ملکی مسائل پر قابو پالیں گے۔

اس مرجع تقلید نے مختلف عہدوں کے لیے اہل افراد کے انتخاب کی اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا: خداوندِ متعال فرماتا ہے "اجعلنی علی خزائن الارض انی حفیظ علیم"۔ اس آیۂ شریفہ کے حکم کے مطابق ایسے شائستہ اور اہل افراد کو منتخب کرنے کی کوشش کریں جو عوام کے مفادات کے محافظ، عقلمند، باشعور اور رحم دل ہوں اور لوگوں کی اچھی طرح سے خدمت کرنے کے قابل ہوں۔

انہوں نے بیانات میں معیشت اور مہنگائی کے حوالے سے عوام کے خدشات کو دور کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور مزید کہا: ہمیں امید ہے کہ ان شاء اللہ بہت جلد لوگوں کی پریشانیوں اور مسائل کو درک کرتے ہوئے ان کا راہِ حل ڈھونڈیں گے اور لوگوں کو ان مشکلات سے نکلنے میں مدد کریں گے۔

جامعہ مدرسین معاشرتی ثقافت کو بہتر بنانے کے لیے حکومت کے ساتھ ہر ممکنہ تعاون کے لیے تیار ہے

صدر مملکت کے پروگرام کا ایک حصہ جامعہ مدرسین (اساتذہ کی انجمن) کے اراکین کے ساتھ سے ملاقات تھی۔

اس ملاقات میں جامعہ مدرسین حوزہ علمیہ قم کی سپریم کونسل کے چیئرمین آیت اللہ حسینی بوشہری نے اپنے خطاب میں کہا: تمام اداروں کو معاشرے کی ثقافت کو بہتر بنانے کے لیے تعاون کرنا چاہیے اور جامعہ مدرسین (اساتذہ کی انجمن) بھی اس میدان میں حکومت کے ساتھ ہر ممکنہ تعاون کے لیے تیار ہے۔

آیت اللہ حسینی بوشہری نے معاشرے کی بعض خامیوں اور مسائل کو بیان کرتے ہوئے کہا: حکومت کو چاہیے کہ وہ لوگوں کی معیشت، اقتصادی حالات اور روزمرہ زندگی کو بہتر بنانے کے بارے میں فکر کرے۔

بنیادی ضرورت کی اشیاء کی وضعیت مناسب ہے

صدر مملکت جناب حجۃ الاسلام و المسلمین رئیسی نے بھی ان ملاقاتوں میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ بنیادی ضرورت کی اشیاء کی وضعیت بہت اچھی ہے، کہا: حکومت کے آغاز میں ہمیں لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا تھا لیکن الحمد للہ حکومتی اقدامات سے یہ مسئلہ حل ہو گیا۔

معاشرے میں مہنگائی کی موجودگی کا ذکر کرتے ہوئے صدر محترم نے کہا: ہم مہنگائی کے خلاف مناسب اقدامات کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ملک میں مہنگائی کی شرح میں مناسب کمی واقع ہوئی ہے۔

حجۃ الاسلام و المسلمین رئیسی نے عالمی پابندیوں کو بے اثر کرنے اور انہیں برطرف کرنے میں حکومتی پالیسیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: حکومت نے ان ظالمانہ پابندیوں کو برطرف اور بے اثر کرنے کے لیے نائب صدر کی سربراہی میں ایک ادارہ تشکیل دیا ہے اور ہمارے سفارتی ذرائع بھی پابندیوں کو ہٹانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا: خدا کا شکر ہے کہ ہمارے پاس اجناس کی منڈی میں کسی قسم کی کوئی کمی نہیں ہے اور قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لیے بھی اچھے منصوبے بنائے گئے ہیں۔

حجۃ الاسلام و المسلمین رئیسی نے مراجع عظام اور علماء کرام کا حکومتی مسائل میں انہیں مفید مشوروں سے نوازنے پر شکریہ ادا کیا اور لوگوں کی مشکلات کے حل کے سلسلہ میں ان سے مزید دعا کی درخواست کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .